قدیربخش بدایونیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیکی نگرانی میں تین سال تک تعلیم حاصل کی۔ تیسرا تعلیمی دور مینڈھو (ضلع علی گڑھ،یوپی)میں گزرا جو تین چار سال پر مشتمل رہا۔
صدر الافاضل کی بارگاہ میں
چوتھے تعلیمی دورکا آغاز ۱۳۳۲ھ میں ہوا جس نےآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی قسمت کا ستارہ چمکادیااور تقدیرخلیفۂ اعلی حضرت صدر الافاضل حضرت علامہ مولانا مفتی سیّدمحمد نعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِیکے درِ دولت پر لے آئی واقعہ کچھ یوں ہوا کہ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے چچا زادبھائی مراد آباد میں ملازمت کیا کرتے تھے ۱۳۳۲ھ میں کسی کام سے گھر آنا ہوا ، جب واپس جانے لگے پُر زور اصرار کرکے آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کواپنے ساتھ لے کر جامعہ نعیمیہ مرادآباد حاضر ہوگئے صدر الافاضل مفتی سیّدمحمد نعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی نےآپ پر شفقت کرتے ہوئے درىافت فرماىا:آپ کون سے اسباق پڑھتے ہىں؟ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے اسباق بتائے تو صدر الافاضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے پھر دریافت فرمایا:کىا آپ ان اسباق کا امتحان دے سکتے ہىں؟آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جواباً عرض کی :جی ہاں، چنانچہ حضرت صدر الافاضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایک ایک کرکے سوال فرماتے گئے اورآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ان کا تسلی بھر جواب دیتے رہے جنہیں سن کرحضرت صدرالافاضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبہت خوش ہوئے پھر آخر میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے چند سوالات قائم کئے تو صدر الافاضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے