Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
57 - 68
 منسلک ہوئے جن سے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی پانچ بیٹیاں اور دو بیٹوں کی پیدا ئش ہوئی  صاحب زادوں کے نام یہ ہیں :
1: مشہور خطیب حضرت  مفتی مختار احمد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
2: حضرت مولانا مفتی اقتدار احمد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
حکیم الامت کا لقب کیسے ملا ؟ 
1957 ء میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے امام اہلسنت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰنکے شہرہ آفاق ترجمہ قرآن بنام ”کنز الایمان “پر حاشیہ یعنی مختصر تفسیری نکات تحریر فرمائے توحضرت  پىر سىد معصوم شاہ نوشاہى قادرى  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کى تحرىک پر پاکستان کے جىد علمائےکرام نے متفقہ طور پر ”حکیم الامت “کا لقب تجویز فرمایا اور ہندوستان کے علمائے اہلسنّت نے اسےتسلىم کىا۔ (1)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت حکیم الامت مفتی احمد یار خان  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان ان شہسوارانِ اسلام میں ہیں جن پر قوم ِمسلم کو ہمیشہ فخر رہا۔آپ کی ذاتِ والا صفات اپنے وقت کی ان مقتدر ہستیوں میں سے تھی جن کو قوم کی پیشوائی اور نباض ِامت ہونے کا سہرا سجتا ہے۔ آپ عقلِ عرفانی، علمِ ایمانی اور معرفتِ روحانی کے امام اور کثیر الکرامات  بزرگ گزرے ہیں آئیےآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی  چند 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  حالات زندگی ، ص۱۸۶ملخصاً