Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
41 - 68
 نہیں فیصلہ ہوجانے کے بعد عام طور پر یہی نظر آتا ہے کہ کوئی خوش ہے تو کوئی ناخوش، کوئی غم وغصہ کا شکار ہے تو کسی کو دل پر پتھر رکھ کر فیصلہ قبول کرنا پڑاہے اور تَو اور یوں بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ فیصلے کے بعد  فریقین ایک دوسرے سے دست وگریباں  ہیں امت کے اسی درداور اصلاح کے پیشِ نظر مبلغِ دعوتِ اسلامی و نگرانِ مرکزی مجلس شوریٰ حضرت مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّظِلُّہُ العَالِی  نے ۲۱ ربیع الآخر ۱۴۳۲ ھ بمطابق27 مارچ 2011ء کو باب المدینہ کراچی میں وکلا و ججز  کے سنتوں بھرے اجتماع میں بیان بنام ”وکیل کو کیسا ہونا چاہیے ؟“فرمایااس میں سے چند مدنی پھول پیشِ خدمت ہیں (۱)فریقین کو چاہیے کہ وہ علمائے کرام کی خدمت میں حاضر ہوں ۔ (۲) فیصلہ وہی کرے جو اس کا اہل ہو۔ (۳)فریقین سے برابری کا سلوک کیجئے۔ (۴)ہر فریق کی بات توجہ سے سنئے۔ (۵)فیصلہ میں جلد بازی نہ کیجئے۔  (۶) خوب تحقیق سے کام لیجئے۔ (۷)غصے میں فیصلہ نہ کیجئے۔(1) 
تفصیلی معلومات کے لئے دعوتِ اِسلامی کے اِشاعتی ادارےمکتبۃا لمدینہ کی 56صفحات پر مشتمل کتاب ”فیصلہ کرنے کے مدنی پھول“ کامطالعہ ضرور کیجئے ۔ 
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
 مفتی صاحب کا عشقِ رسول 
	آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ زبردست عاشق رسول تھے سرور دوجہاں، سلطانِ کون
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  فیصلہ کرنے کے مدنی پھول،ص۴۹بتغیر