Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
40 - 68
گوارا نہیں کرتے حالانکہ عوامُ النّاس کی نَظَر میں اس کی کوئی وُقْعَت نہیں۔ چنانچہ ایک مرتبہ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی خِدمت میں پیش کئے گئے کَیلوں کے ساتھ اتفاقاً ایک چھلکا بھی آگیا جس پر ایک چیونٹی بڑی بے تابی سے پِھر رہی تھی۔ آپ فوراً معاملہ سمجھ گئے لہٰذا فرمایا : دیکھو! یہ چیونٹی اپنے قبیلے سے بچھڑ گئی ہےکیونکہ چیونٹی ہمیشہ اپنے قبیلے کے ساتھ رہتی ہے اس لئے بے تاب ہے ۔برائے مہربانی کوئی اسلامی بھائی اس چِھلکے کو چیونٹی سمیت لے جائیں اور واپس وہیں جا کر رکھ آئیں جہاں سے اُٹھایا گیا ہے، یوں وہ چِھلکا چیونٹی سمیت اپنی جگہ پہنچا دیا گیا۔(1)
جھگڑے نمٹانے کی خداداد صلاحیت 
	حضرت مفتی احمدیارخان نعیمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کواللہ عَزَّ  وَجَلَّنے وہ صلاحیت عطا فرمائی تھی کہ جھگڑا خاندانی ہو یا کاروباری  یا زمین کا، معاملہ بدتمیزی کا ہویا لڑائی بھڑائی یا  ذاتی دشمنی کا لوگ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس اپنے اپنے معاملات اور جھگڑے لے کرآتے اور آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہشریعت کے پاکیزہ اورسنہری  اصولوں کی روشنی میں ایسے پیارے انداز میں فیصلہ ارشادفرماتے اور معاملے کو سلجھاتے کہ فریقین خوشی خوشی لَوٹ جاتے ۔(2)
	پیارے اسلامی بھائیو!بحسن خوبی جھگڑے نمٹانااور صلح کرواناکوئی آسان کام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  تعارف امیر اہلسنت ،ص۴۴
2  …  حالات زندگی ،ص۱۸۲ملخصاً