Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
36 - 68
 جاتے تو  استقبال کرنے والوں کواکثر یہ  پوچھنا پڑجاتا کہ مفتی صاحب کون ہیں؟ (1)
مدینے کی چوٹ سینے سے لگائے رکھی 
	شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمداِلیاس عطّاؔر قادِری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے ایک مدنی مذاکرے میں مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کے بارے میں سوال ہواکہ آپ ان سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں ،وجہ ارشاد فرمادیں ؟تو آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےجواب میں مفتی صاحب   کی سادگی اور محبت رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ایک آنکھوں دیکھا واقعہ بیان فرمایا:اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ مجھے شروع سے ہی مذہبی  ماحول مل چکا تھا دیگر علمائے اہلسنت کی کتب پڑھنے کے ساتھ ساتھ حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کی کتابیں بالخصوص ”جاء الحق “مطالعہ میں رہا کرتی تھی۔آج سے کم و بیش 45 سال پہلے کی بات ہےان دنوں مفسر شہیر حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی حج سے واپسی پر باب المدینہ کراچی تشریف لائے  ہند کے صوبہ گجرات کے ضلع جونا گڑھ کے ایک گاؤں نام کتیانہ کی اکثریت بزرگوں کی ماننے والی ہے اسی مناسبت سے ہماری برادری نے باب المدینہ اولڈ سٹی ایریا میں کتیانہ میمن کمیونٹی ہال قائم کر رکھا تھا چنانچہ اسی ہال میں قبلہ مفتی صاحب کا بیان رکھا گیا۔امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  فرماتے ہیں:میں اپنے چند دوستوں کے ساتھ وہاں پہنچ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  حالات زندگی ،حیات سالک ،ص۱۲۲تا ۱۲۳ملخصاًوغیرہ