Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
35 - 68
اور انہیں کبھی ماں کی کمی محسوس نہ ہونے دی ۔(1)
	حضرت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰنکی اہلیہ محترمہ کےصبر و تحمل اور برد باری میں ہماری اسلامی بہنوں کے لئے بھی کئی مدنی پھول ہیں اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ بالغات  میں قرآن پاک پڑھنے پڑھانے کے ساتھ ساتھ گھر کے کام کاج  خوش دلی سے بجا لائیں ، بچوں کی تربیت اسلامی خطوط پر کریں، گھر کا ماحول مدنی بنائیں اور ہر مشکل اور پریشانی میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں نیز بچوں کے ابو سے گلہ شکوہ کرنے کے بجائے دعوت ِ اسلامی کے کاموں میں ان کا ہاتھ بٹاتے ہوئے ان کی خوب حوصلہ افزائی کریں ۔ 
سادگی و عاجزی  
	حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نہایت سفید شفاف لباس اور سفید یا عُنابی رنگ کا عمامہ شریف پہنا کرتے تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کا لباس معمولی اور درمیانہ ہوتا،بے کالر کی قمیص، کرتا، شلوار اور پاجامہ سب پہن لیتےموسم گرمامیں دیسی ململ کا کرتہ پہنتے جبکہ موسم سرما میں عام طور پر واسکٹ اور جرسی استعمال کرتے ،سادگی کا یہ عالم تھا کہ شاگردوں اور عقیدت مندوں کے درمیان تشریف فرماہوتے اور کوئی اجنبی آجاتا تو اسے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو پہچاننا مشکل  ہوجاتا، اسی طرح  درس و بیان کے لئے کسی دوسرے شہر تشریف لے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 …  سنن ابن ماجہ ،کتاب النکاح ،باب فضل النساء ،۲/۴۱۴،حدیث: ۱۸۵۷