Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
32 - 68
دھویا کرتے۔(1)
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت مفتی احمد یار خان نعیمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی باعمل  عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ عاشقِ رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بھی تھے، عشقِ رسول اور محبتِ رسول کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اپنے محبوب و پیارے آقا، دوجہاں کے مالک ومولیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سنتوں پر ہر دَم ہر آن عمل کیا جائےفی زمانہ سنتوں پر عمل اور استقامت کی ایک جھلک ہمیں شیخ طریقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذاتِ مبارکہ  میں بھی نظر آتی ہے کہ بار ہا دیکھا گیا ہے کہ جب ملاقات کے بعد  دسترخوان بچھایا جاتا ہے تو عموماًامیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ خود کھانا کھانے کی اچھی اچھی نیتیں کرواتے  اور بآواز بلند دعا پڑھاتے ہیں۔جس وقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے دونوں ہاتھ دھو کرواپس تشریف لاتے ہیں اگر کوئی ہاتھ ملانا یا دعا وغیرہ کے لئے کوئی پرچی پکڑوانا چاہتاہے تو اشارے سے منع فرمادیتے  ہیں۔

تیری سنتوں پہ چل کر مری روح جب نکل کر 
چلے تم گلے لگانا مدنی مدینے والے

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !	 صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  حالات زندگی ،ص۱۸۳ملخصا