Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
28 - 68
 کبھار تو جیب میں دو گھڑیاں رکھا کرتے تھے پھر  ان گھڑىوں کا وقت درست رکھنے کابھی خوب خیال رکھتے اور ىہ سارا اہتمام دراصل نماز اور جماعت کے لئے ہوتا تھا۔
سُبۡحٰنَ اللہ! اللہ والوں کی شان اونچی اور ادائیں نرالی ہوتی ہیں ان کے انداز عام لوگوں سے جدا ہوتے ہیں یہ شریعت پر عمل کرنے کا خوب اہتمام فرماتے ہیں دور حاضرمیں یہی انداز،یہی  سوچ اورفکرہمیں شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمداِلیاس عطّاؔر قادِری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے وجود ِمسعود میں نظر آتی  ہے کہ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آرام فرماتےوقت اپنے قریب دو اَلارم سیٹ رکھتے ہیں۔ جب آپ سے حکمت دریافت کی گئی توارشاد فرمایا: اگر کسی دن سیل کمزور ہونے یا کسی خرابی کے باعث ایک الارم خاموش رہا تو دوسرے اَلارم کے ذریعے نیند سے بیدار ہونے کی صورت بن جائے گی اور یوں نماز وقت پر ادا ہوجائے گی۔(1)
نماز کے وقت بس! نماز کی تیاری ہو 
	حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی اذان سننے کا بہت اہتمام فرماتے جس وقت اذان ہوتى تو پورے گھر مىں سناٹا چھا جاتا آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماىا کرتے تھے کہ مسلمان کی اصل خوشی اور رونق نماز  ہےلہذا نماز کے اوقات میں مسلمانوں کے گھروں میں عید کی طرح چہل پہل اور رونق ہونی چاہیےہر کوئی نماز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  فکرمدینہ ،ص۱۰۷