Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
25 - 68
 (پاکستان چوک،ضلع گجرات) منعقد ہوتا جس میں کبھی کمی ہوتےدیکھی گئی  نہ زیادتی، پورے آدھا گھنٹا درسِ قرآن  ہوتاجبکہ  پندرہ منٹ درسِ حدیث کے ہوتے جسے سننے کے لئے لوگ دَس دَس میل دور بلکہ دور دراز شہروں سے بھی آتے چالیس سال کے طویل عرصے میں درس قرآن مکمل ہوا تو پھر دوبارہ شروع فرمادیا جو وصالِ مبارک تک جاری رہا، درس ِقرآن وحدیث کے بعد اشراق  وچاشت کے  نوافل ادا کرتےپھر  ناشتے سے فارغ ہوکر  تدریس کی خدمات سرانجام دیتے اور علم و حکمت کے مدنی پھولوں کی خوشبوؤں سے طلبہ کے دل و دماغ کو معطر و معنبر کرتے پھر دو گھنٹے تک تصنیف وتالیف میں مشغول رہا کرتےاس کے بعد دوپہر کا کھانا تناول فرماتے اور ایک گھنٹہ قیلولہ(یعنی دوپہر کے  وقت کچھ دیر آرام ) فرماتے، نماز ظہر کے بعد ایک پارہ تلاوت  کرتے اور پھر تحرىر و تصنىف کی مصروفیت کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے آئے ہوئے سوالات اور خطوط کے جوابات ارشاد فرماتے یہاں تک کہ نماز عصر کا وقت ہوجاتا ، بعد نماز عصرچہل قدمی کرتے ہوئے حضرت سچى سرکارسائیں کرم الٰہی کانواں والی سرکارعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَفَّارکے مزار پرانوارپر حاضر ہوتے، جاتے ہوئے  زبان پر درودِ تاج کے نذرانے ہوتے تو لوٹتے ہوئے دلائل الخیرات شریف وردِ زباں ہوتی اور عین اذان ِمغرب کے وقت مسجد میں سیدھا قدم رکھتے، نمازِ مغرب ادا کرنے کے بعدگھر آکر  سنتیں،نوافل اور صلوٰۃ الاوَّبین ادا کرتے پھر  کھانا تناول فرماتے اس کے بعد گھڑی دیکھ کر گیارہ منٹ تک چہل قدمی