Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
23 - 68
اور ان میں سے بھی اکثر رمضان کریم کا انتظار کرتے ہیں۔ پھر اگر کوئی طالب علم مطالعہ کے لئے کتاب اٹھا بھی لیتا ہے تو دوسرے ہاتھ میں موبائل رکھتا ہےجس پر دوستوں سے کم ازکم تحریری گفتگو (بذریعہ ایس ایم ایس )جاری رہتی ہےاور یوں یہ موقع  بھی گنوادیتا ہےاور طلبہ کے اجتماعی مطالعہ کی حالت بھی انتہائی نازک صورت حال سے دوچار ہے  اِدھر کسی طالب علم کے موبائل پر کوئی ایس ایم ایس آیا اُدھر کتاب رکھ کر ایک دوسرے کو وہ میسج سنانے اور اس پر تبصرے کرنے شروع کردیتے ہیں ۔(1)
تدریسی دور کی جھلکیاں  
	استادِ محترم حضرت علامہ صدر الافاضل سیّدمحمدنعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی   نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو دستارِ فضىلت باندھنے کے ساتھ ہى جامعہ نعىمىہ مراد آباد مىں تدرىس کے فرائض سونپ دىئے، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جلد ہى اپنےآپ  کو اىک کامىاب مدرس ثابت کردىا، ساتھ ساتھ جامعہ نعىمىہ مىں فتوىٰ نوىسى کى خدمات بھى سر انجام دینے لگے ۔پھر صدر الافاضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ہدایت پرمدرسہ مسکینیہ ( دھوراجی، کاٹھیا واڑ ہند ) تشریف لے گئے جہاں 9 سال تک تدریس سے وابستہ رہے جب مدرسہ مسکینیہ گردش لیل ونہار کا شکار ہوکر مالی مشکلات سے دوچار ہوا تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جامعہ نعیمیہ لوٹ آئے پھر ایک سال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  مطالعہ کیا ، کیوں اور کیسے ؟،ص۶۹ملخصاً