Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
21 - 68
سمجھنے کى کوشش کرتے  ہو؟پھر شفیق اور مہربان استاد نے درجے میں باوضو بیٹھنے کی ترغیب دلائی، استادِمحترم علامہ قدیربخش بدایونیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی نگاہِ کشف و بصیرت دیکھ کر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ حیرت زدہ رَہ گئے چنانچہ آپ نے استادِ محترم کی ترغیب پر لبیک کہتے ہوئے درجے میں باوضو بیٹھنے کی نیت کی  اور رات کا واقعہ کہہ سنایا جس کی وجہ سے مطالعہ سے محروم رہ گئے تھے حضرت علامہ قدیر بخش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اسی وقت ہدایات جاری کردی کہ احمد یار خان کے لئے فوری طور پر الگ کمرے میں رہائش کا انتظام کردیا جائے۔ اس نئے انتظام سے مفتی احمدیار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان کی تمام پریشانیاں دور ہوگئیں مزید لطف یہ ہوا کہ اس کمرے میں شیخ الحدیث و التفسیرحضرت علامہ مفتی  عزیز احمد بدایونی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی جیسے محنتی اورسمجھ دار طالب علم کی رفاقت میسر آگئی ۔ (۱)
کھانے کی قطار میں پیچھے رہتے 
	حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے طالب علمى کا دور بڑی محنت اور جانفشانى سے گزارا بس کتابیں ہوتیں اور آپ ہوتے یہاں تک کہ کھانے کا وقت شروع ہوجاتا تو طلبہ کھانے کا اچھا اور عمدہ حصہ حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے اور جلدی جلدی قِطار میں لگ جاتے مگر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سب سے آخر میں آتے اور بچا کھچا جو بھی میسر آتا 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  حالات زندگی ،حیات سالک ،ص۷۱ملخصاً