Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
20 - 68
دُرُست) دے پاؤں، ضروری نہیں،معلوم ہوا تو عرض کرنے کی کوشش کروں گا۔ اگر مجھے بھول کرتا پائیں تو فوراً میری اِصلاح فرمائیں ،مجھے اپنے موقف پر بے جا اَڑتا ہوا نہیں ،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ شکریہ کے ساتھ رُجوع کرتا پائیں گے۔(1)
اللہ عَزَّ  وَجَلَّکی اِن سب پر رحمت ہو اور اُن کے صَدَقے ہماری مغفرت ہو۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !	 صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
طالبُ العلم ہو تو ایسا!  
	حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی  کے زمانہ طالب علمی میں اىک رات طالب علموں نے خوب شور شراباکیا اور کافی دیر تک غُل غَپاڑہ مچاتے رہے جس کی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنے اَسباق کا مطالعہ بالکل نہ کرسکے، صبح درجے میں استادِمحترم علامہ قدىربخش بدایونیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے” نحو مىر“ کا سبق پڑھنے بىٹھے تو انتہائى توجہ اور ىکسوئى کے باوجود بھی سبق سمجھ میں نہیں آیا ،  استاد محترم سبق کى تقرىر کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ابتدائی سبق سمجھ نہ آنے پر پىچ و تاب کھارہے تھے، بالآخرآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی آنکھیں بھر آئیں اور  ٹَپ ٹَپ آنسو گرنے لگے  استاد محترم نے ىہ منظر دىکھا تو فرمانے لگے:احمد ىار خان !کىا پریشانی ہے رات مطالعہ نہیں کیا اور پھر بھی سبق 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  تکبر ،ص۷۷بتغیر