Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
19 - 68
نہىں کرلىتا اس وقت تک مىرے دل و دماغ مىں اىک ہىجانى کىفىت بَرپا رہتى ہے۔(1)
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! انسان خطااور بھول کا مُرکَّب ہے لہٰذا جب بھی کوئی غلطی ہوجائے اور کوئی شخص اس کی  نشاندہی کرے تو فوراً اپنی غلطی مان لینی چاہیے چاہے وہ عمر ،تجرِبے اور رُتبے میں ہم سے  کم ہی کیوں نہ ہواگرچہ ایسے موقع پر نفس مختلف حیلے بہانے سُجھاتا ہے اور  طرح طرح کی راہیں دکھاتا ہے مگر یاد رکھئے کہ اپنی غلطی کا اعتراف اوراقرار کرنے والے اعلی کردار اور عمدہ اوصاف کے مالک ہوتے ہیں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمداِلیاس عطّاؔر قادِری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذاتِ گرامی میں یہ وصف نمایاں طور پر نظر آتا ہےکہ وقتاً فوقتاً مختلف مقامات پر ہونے والے ”مَدَنی مُذاکَرات“ میں اسلامی بھائی مختلف قسم کے مَثَلاًعقائدو اَعمال، فضائِل و مَنَاقِب، شریعت و طریقت ، تاریخ وسیرت، سائنس وطِبّ ، اَخلاقیات و اِسلامی معلومات، معاشی و معاشرتی و تنظیمی معاملات اور دیگر بہت سے موضوعات کے متعلق سوالات کرتے ہیں اورامیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ انہیں حکمت آموزو عشقِ رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں ڈوبے ہوئے جوابات سے نوازتے ہیں۔علم کا سمندر ہونے کے باوجود آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آغاز میں شرکائے مَدَنی مذاکرہ سے کچھ اس طرح عاجزی بھرے اَلفاظ ارشاد فرماتے ہیں:آپ سوالات کیجئے،مگر ہرسوال کا جواب وہ بھی باِلصَّواب (یعنی 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  حالات زندگی ،حیات سالک ،ص۷۱تا۷۲ملخصاً