Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
18 - 68
٭… جو بھلائی کی باتیں پڑھی ہیں ثواب کی نیّت سے دوسروں کو بتاتے رہئے ، اس طرح اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّآپ کو یاد ہو جائیں گی۔(1)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
غلطی کا برمَلا اعتراف 
	قطبِ مرکزالاولیاء (لاہور) شیخ الحدیث جامعہ نعیمیہ حضرت علامہ مفتى عزىز احمد ضیائی بداىونى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی   فرماتے ہیں : مفتی احمد یار خان نعیمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی اپنے عہدِ طالبِ علمى مىں اسباق کے مطالعہ اور تکرار کے بے  حد پابند تھے،آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ رات گئے تک آئندہ صبح پڑھے جانے والے اسباق کا مطالعہ کرتےاور صبح درجے میں استاد محترم کے رو برو ہوکر اسباق کی تقریر  سنتےپھر دیگر طلبہ ساتھیوں کے ساتھ سبق کی دہرائی کرنے بیٹھ جاتےجس میں استاد محترم کی سبق سے متعلق پوری تقریر دہرادیتے پھر استادمحترم کے قائم کردہ سوالات و جوابات پوری تفصیل کے ساتھ بیان فرماتے اکثر اوقات اپنی جانب سے نئے سوالات اور پھر ان کے جوابات خود ہی پیش کرتے اگر کہیں الجھن کا شکار ہوتے تو استاد محترم کی خدمت میں حاضر ہوکر اسے دور کرلیتے کم ہی ایسا ہوتا کہ کوئی بات  بارگاہِ استاد میں رَد ہوجائے اور جب کبھی ایسا ہوبھی جاتاتو دیگر طلبہ کے سامنے اپنی غلطی کا بَرمَلا اعتراف کرلیتےاور کسی قسم کی شرم محسوس نہ کرتےچنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ خود اس سلسلے میں فرمایا کرتے تھے کہ مىں جب تک اپنى غلطى کا اعتراف 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  تذکرۂ اميرِِ اہلسنت قسط ۴، شوقِ علمِ دین ،ص۲۷