Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
16 - 68
 رُخ کرنے) کے اِہْتِمام کی بَرَکت سے فَقِیہ بنے کیوں کہ بیٹھتے وقْت کَعْبۃُاللہ شریف کی سَمْت مُنہ رکھنا سنّت ہے۔ (1) 
 ٭…صُبْح کے وقت مُطالَعہ کرنابَہُت مُفِید ہے کیونکہ عُمُوماًاِس وَقت نیند کا غَلَبَہ نہیں ہوتا اورذہن زیادہ کام کرتا ہے ۔
٭… شوروغُل سے دُورپُر سکون جگہ پر بیٹھ کر مطالعہ کیجئے ۔
٭… اگر جلد بازی یا ٹینشن (یعنی پریشانی)کی حالت میں پڑھیں گے مثلاً کوئی آپ کو پُکاررہا ہے اور آپ پڑھے جارہے ہیں ،یا اِستنجاء کی حاجت ہے اور آپ مسلسل مُطالَعَہ کئے جارہے ہیں، ایسے وقت میں آپ کا ذہن کام نہیں کریگا اور غلط فہمی کا اِمکان بڑھ جائے گا ۔
٭… کسی بھی ایسے انداز پر جس سے آنکھوں پر زور پڑے مَثَلاً بَہُت مدھم یا زیادہ تیز روشنی میں یا چلتے چلتے یا چلتی گاڑی میں یا لیٹے لیٹے یا کتاب پر جُھک کر مُطالَعَہ کرنا آنکھوں کے لیے مُضِر (یعنی نقصان دہ)ہے ۔
٭… کوشش کیجئے کہ روشنی اُوپر کی جانب سے آرہی ہو ،پچھلی طرف سے آنے میں
 بھی حرج نہیں مگر سامنے سے آنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے ۔
٭…مُطَالَعَہ کرتے وقت ذہن حاضِر اورطبیعت تَروتازہ ہونی چاہئے۔    
٭… وقتِ مُطالَعَہ ضَرورتاً قلم ہاتھ میں رکھنا چاہئے کہ جہاں آپ کو کوئی بات پسند آئے یا کوئی ایسا جملہ یا مسئلہ جس کی آپ کو بعد میں ضرورت پڑ سکتی ہو ، ذاتی کتاب 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  تعلیم المتعلّم طریق التعلم ،ص ۶۷