Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
15 - 68
  ٭…مُطالَعَہ شروع کرنے سے قبل حمد و صلوٰۃ پڑھنے کی عادت بنایئے، فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ہے: جس نیک کام سے قبل اللہ تعالیٰ کی حمد اور مجھ پر دُرُود نہ پڑھا گیا اس میں بَرَکت نہیں ہوتی۔(1) ورنہ کم از کم بسم اللہ شریف تو پڑھ ہی لیجئے کہ ہر صاحِبِ شان کام کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنی چاہیے۔(2)  
  ٭…دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کے مطبوعہ 32 صَفحات پر مشتمل رسالے ، ’’جنات کا بادشاہ‘‘کے صَفْحَہ23پر ہے:قبلہ رُو بیٹھئے کہ اِس کی بَرَکتیں بے شُمار ہیں چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا امام بُرہانُ الدّین ابراہیم زَرنوجیعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  فرماتے ہیں : دو طَلَبہ علمِ دین حاصِل کرنے کیلئے پردیس گئے، دو سال تک دونوں ہم سبق رہے، جب وطن لوٹے تو ان میں ایک فَقِیہ (یعنی زبردست عالم ) بن چکے تھے جبکہ دوسرا علم و کمال سے خالی ہی رہا تھا۔ اُس شہر کے عُلَمائے کرام رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلَام نے اِس اَمْر پر خوب غَور و خَوض کیا، دونوں کے حُصولِ علم کے طریقہ کار ، اندازِ تکرار اور بیٹھنے کے اَطوار وغیرہ کے بارے میں تحقیق کی تو ایک بات جو کہ نُمایاں طور پر سامنے آئی وہ یہ تھی کہ جو فَقِیہ بن کے پلٹے تھے اُن کا معمول یہ تھا کہ وہ سبق یاد کرتے وَقت قِبلہ رُوبیٹھا کرتے تھے جبکہ دوسرا جو کہ کَورے کا کَور ا پلٹا تھا وہ قبلہ کی طرف پیٹھ کرکے بیٹھنے کا عادی تھا، چُنانچِہ تمام عُلَماء و فُقَہاءِ کرام رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلَام اِس بات پرمُتَّفق ہوئے کہ یہ خوش نصیب اِستِقبالِ قِبلہ(یعنی قبلہ کی طرف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  …  کنزالعمال، ۱/۲۷۹،حدیث: ۲۵۰۷
2 …  ایضًا،۱/۲۷۷،حدیث: ۲۴۸۷