Brailvi Books

فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ
13 - 68
 تھيں جب ايک فن سے اکتا جاتے تو دوسرے فن کے مطالعے ميں لگ جاتے تھے ۔یہ بھی منقول ہے کہ آپ اپنے پاس پانی رکھا کرتے تھے جب نيند کا غلبہ ہو نے لگتا تو پانی کے چھینٹے دے کر نيند کو دور فرماتے اور فرمايا کرتے : نيند گرمی سے ہے لہٰذا اسے ٹھنڈے پانی سے دور کرو ۔(1)  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کومطالعے کا اتنا شوق تھا کہ رات کے تین حصے کرتے ،ایک حصہ میں عبادت ، ایک حصہ میں مطالعہ اور بقیہ ایک حصہ میں آرام فرماتے تھے ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہيں:’’ مجھے اپنے والد کی ميراث ميں سے تيس ہزار درہم ملے تھے ان ميں سے پندرہ ہزار ميں نے علمِ نحو،شعر و ادب اور لغت وغيرہ کی تعليم و تحصيل ميں خرچ کيا اور پندرہ ہزار حديث و فقہ کی تکميل پر۔‘‘(2)  
اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حساب مغفِرت ہو
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب !	 	صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
اعلیٰ حضرت کا ذوقِ مطالعہ
 	   اعلیٰ حضرت ،مجدِّدِ دین وملت شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن کے ذوقِ مطالعہ اور ذہانت کا بچپن ہی میں یہ عالم تھا کہ اُستاذصاحب سے کبھی چوتھائی کتاب سے زیادہ نہیں پڑھی بلکہ چوتھائی کتاب استاذصاحب سے پڑھنے کے بعد بقیہ تمام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 …  تعلیم المتعلم طریق التعلم ،ص۱۰
   2 …  تاريخ بغداد، ۲/ ۱۷۰