میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سِوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے وہ اُمِّی رسول و نبی ہیں جن کی حضرتِ عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بشارت دی تھی، اُنہوں نے فرمایا تھا: میرے بعد اس درخت کے نیچے وہ نبی ٹھہرے گا جو اُمِّی، ہاشِمِی، عَرَبی اور مکی ہیں، وہ حوضِ کوثر کے مالِک ہیں، شفاعتِ کبریٰ انہی کے حصے میں آئے گی اور بروزِ قیامت حمد کا جھنڈا انہی کے دستِ اقدس میں ہو گا۔“
عیسائی راہِب کا یہ کلام میسرہ نے اپنے ذِہْن میں محفوظ کر لیا۔ (1)
لات وعُزّٰی کی قسم کھانے سے انکار
بازارِ بُصْریٰ میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا سامان فروخت فرمایا اور واپسی کے لئے خریداری فرمائی اس دوران کسی سامان کے سلسلے میں ایک شخص کے ساتھ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اِخْتِلاف ہو گیا، اس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو لات و عُزّٰی کی قسم کھانے کا کہا۔ جس کے جواب میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: میں ہرگز ان کی قسم نہیں کھاؤں گا، میں تو جب ان کے پاس سے گزرتا ہوں تب بھی ان کی طرف تَوَجُّہ نہیں کرتا۔ یہ سن کر اس شخص نے کہا: آپ کی بات حق ہے۔ پھر اس نے میسرہ کو تنہائی میں لے جا کر کہا: ”یَا مَیْسَرَۃُ! ھٰذَا نَبِیُّ ھٰذِہِ الْاُمَّۃِ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ اَنَّہٗ لَھُوَ تَجِدُہٗ اَحْبَارُنَا مَنْعُوْتاً فِیْ کُتُبِھِمْ اے میسرہ! یہ اِس اُمَّت کے نبی ہیں، اُس ذات کی
________________________________
1 - سبل الھدی والرشاد، جماع ابواب بعض الامورالخ، الباب الثالث ، ۲ / ۲۱۵.