کی رَحمت سے اب والِد صاحِب دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہوچکے ہیں،اور بے چارے بَہُت پچھتارہے ہیں کہ کاش ! اُس وقت مجھے دعوتِ اسلامی کی اَہَمِّیَّت سمجھ میں آ جاتی اور میں اپنے بیٹے کو دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے دُور نہ کرتاتو شایدآج مجھے یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔مگر ’’ اب پچھتائے کیا ہوت جب چِڑیاں چُگ گئیں کھیت۔‘‘ اللہ تعالٰی اُس نوجوان کو نشے کی عادتِ بد چھوڑ کر پھر سے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
اولاد کی دُرُست تربیَّت کیجئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے! آپ کا پیارا بیٹا،آپ کے جگر کاٹکڑا اور اپنی امّی کی آنکھوں کا تاراہی سہی لیکن یہ مت بھولئے کہ وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا بندہ،اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا اُمَّتی اور اسلامی مُعاشَرے کا ایک فرد ہے۔اگر آپ کی تربیَّت اسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی دُرُست طریقے پر عبادت،سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّتیں اور اسلامی مُعاشَرے میں اس کی ذمّے داری نہ سکھا سکی تو اُسے اپنا اطاعت گزار فرزند دیکھنے کے سنہرے خواب بھی مت دیکھئے کیونکہ یہ اسلام ہی تو ہے جو ایک مسلمان کو اپنے والِدَین کی اطاعت اوران کے حُقُوق کی بجا آوَری کا درس دیتا ہے۔دیکھا یہ گیا ہے کہ جب اَولادکی تربیَّت سے غفلت کے اثرات سامنے آتے ہیں تویِہی والِدَین ہرکَس وناکَس