Brailvi Books

فیضانِ داتاعلی ہجویری
17 - 82
 (۱)حضرت  سیدناابو القاسم عبد الکریم بن ہوازن قشیری
 جن بزرگوں کی بارگاہ میں حضرت سیدنا داتا گنج بخش علی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے حاضر ی دی  ان میں سے ایک  حضرت سیدنا ابو القاسم عَبْدُ الکَرِیم بن ہَوَازِن قُشَیْرِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بھی ہیں ۔ صاحبِ رسالۂ قشیریہ زَینُ الاسلام حضرت سیّدنا ابو القاسم عَبْدُ الکَرِیم بن ہَوَازِن قُشَیْرِی شافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادت ۳۷۶ھ استواء نزد نیشاپور ضلع خراسان ایران میں ہوئی ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ علم تفسیر ،حدیث،کلام ،فلسفہ ،فقہ اور تصوف میں ماہر تھے ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ    کی 16 تصانیف میں رسالہ قشیریہ کو عالمگیر شہرت حاصل ہوئی ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ۱۷ ربیع الآخر۴۶۵ء میں وفات پائی ۔مزار مبارک نیشاپور ضلع خراسان ایران میں ہے۔    آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کے اعلیٰ اَخلاقی اَوصاف کو بے پناہ شہرت حاصل ہے  لیکن آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا سب سے  خوبصورت  وصف  لغویات سے  پرہیز ہے جس کا ذکر خصوصیت کے ساتھ  حضرت سیّدنا داتا گنج بخش  علی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے  کشف المحجوب  میں فرمایاہے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :حضرت ابو القاسم عَبْدُ الکَرِیم بن ہَوَازِن قُشَیْرِیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہیں جو اپنے زمانے میں یکتا اور قدر و منزلت میں اَرْفَع و اَشْرَف تھے ۔ آپ کے حالات اور گو نا گوں فضائل اہلِ زمانہ میں مشہور ہیں ہر فن میں آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے لطائف موجود ہیں،آپ کی محققانہ تصانیف بکثرت ہیں ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّنے آپ رَحْمَۃُ