سکتی ہے۔لہٰذا زندگی کی ان انمول ساعتوں کو غنیمت جانتے ہوئے حصولِ علمِ دین کے لئے کوشاں رہیے اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّاس کی برکت سے پابندِ سنّت بننے، گناہوں سے بچنے اور آخرت کےلیے کڑھنے کا ذہن بنے گا۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تین سو مشائخ سے اکتساب ِفیض
حضرت سیّدُنا داتا گنج بخش علی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جتنے بھی ممالک کا سفر فرمایا اس کا مقصد عُلما ء و مَشائخ کی بارگاہ میں حاضر ہوکر اکتساب ِفیض کرنااور اپنی علمی پیاس بجھانا تھا ۔ اس مَقْصد کے حصول کے لیے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے صرف خراسان کے تین سو مشائخ کی خدمت میں حاضری دی اور ان کے عِلم و حِکمت کے پُر بہار گلستانوں سے گُل چینی کر کے اپنا دامن بھرتے رہے۔ (۱)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت سیدنا داتا گنج بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے اساتذہ کی طویل فہرست میں سےتین کاتذکرہ مُلاحظہ کیجیے اس سے اندازہ ہوگا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےجن اللہ والوں سے اِسْتفادہ فرمایا ان پر اللہ عَزَّ وَجَلَّکے کس قدر انعامات تھے اورانہوں نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو کس کس طرح نوازا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) … کشف المحجوب،ص۱۸۱ماخوذاً