مسلمان اس دعوت پر لبیک کہتے ہوئے مسجد کی جانب چل دیے ، چنانچہ میں نے بھی نماز باجماعت ادا کرنے کی سعادت حاصل کی، نماز کے بعد مبلغ دعوتِ اسلامی نے شفقت فرمائی اور عشاء کی نماز بھی باجماعت پڑھنے کا مدنی ذہن دیا ، میں نے عشا کی نماز کے لیے مسجد آنے کی نیّت کرلی اور ان سے اجازت لے کر گھر کی طرف روانہ ہوگیا، جب عشاءکی نماز کا وقت ہوا تو میں نے حسب نیّت مسجد کا رخ کیا، نماز ادا کرنے کے بعددوبارہ ان اسلامی بھائی نے مجھ سے ملاقات کی اور ایک چھوٹا سا رسالہ جس پر 72مدنی انعات لکھا ہوا تھا، مجھے دکھایا اور اس کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ باعمل بننے کا نسخہ ہے، جو شیخ طریقت امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقان رسول کے لے تیار کیا ہے، اس کو پرکرنے کی بدولت عمل کا جذبہ بڑھتا ہے ، مزید اس کو پر کرنے کا طریقہ بھی سمجھایا اور یہ رسالہ پیش کرتے ہوئے فکر مدینہ کرنے کی بھرپور رغبت دلائی، میں مدنی انعامات کارسالہ لے کرگھر پہنچا ، جب اسے بغور پڑھا تومجھے اندازہ ہوا کہ میں عمل سے کس قدر دور اور گناہوں میں محصور ہوں ، چنانچہ میں نے سدھرنے کا عزم کرلیا، دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے رشتہ جوڑ لیا، اسلامی بھائیوں کے ساتھ میل جول کاسلسلہ شروع ہوگیا، سنّتوں بھرے اجتماعات کی برکتیں لوٹنے لگا، یوں دن بدن نیکیوں بھری زندگی گزارنے کا مدنی ذہن بننے لگا ، ایک دن دعوت