اجتماعات میں بہت پیاری تربیت ہوتی ہے، حب خدا اور عشق مصطفٰے کی شمع فروزاں کی جاتی ہے، مزید معتکف اسلامی بھائیوں کا اخلاق وکردار بہت اچھا لگا ، دودن تو میں دعوت اسلامی والوں کے معاملات بغور دیکھتا رہا، مگر تیسرے دن میں مدنی حلقے میں شریک ہوگیا، ایک مبلغ دعوت اسلامی نے مُردے کو کفن دینے کا طریقہ سیکھایا، جسے دیکھ کر میری آنکھوں پر بندھی غفلت کی پٹی کھل گئی اور یہ تصور مجھے تڑپانے لگا کہ عنقریب مجھے بھی اس طرح کفن دیا جائے گا ، اس کے بعد میں تمام مدنی حلقوں میں پابندی کے ساتھ شرکت کرنے لگا، یوں میں اپنا خالی دامن علم و عمل سے بھرنے لگا ۔الغرض جب میں اعتکاف کے بعد گھر لوٹا تو دعوت اسلامی کی محبت میرے دل میں گھر چکی تھی ، میں نیکیوں کی قدر ومنزلت سے آشنا ہوچکا تھا مگر افسوس میں ابھی تک مدنی ماحول سے منسلک نہیں ہوا تھا۔
ایک دن ہمارے محلے میں چوک اجتماع ہوا، ایک اسلامی بھائی میرے پاس آئے اور انفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی، چونکہ میں اسلامی بھا ئیوں سے پہلے سے ہی متاثرہو چکا تھا، لہٰذا ان کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے چوک اجتماع میں شریک ہونے کے لے روانہ ہوگیا، وہاں پر مبلغِ دعوت اسلامی شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے