اندر آکر روئے گا۔ (4)اے آدمی!تومیری پیٹھ پر خوشیاں مناتاہے عنقریب مجھ میں غمگین ہوگا۔ (5)اے آدمی!تو میری پیٹھ پر گناہ کرتاہے عنقریب میرے پیٹ میں مبتلائے عذاب ہوگا۔ (تنبیہ الغافلین، باب عذاب القبروشدتہ، ص۲۳)
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{6}خوبرو نوجوان
باب المدینہ (کراچی)کے علاقہ نارتھ ناظم آباد میں رہائش پذیر اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک ہونے کی روئیداد اس طرح سناتے ہیں :میں بھی عام نوجوانوں کی طرح دنیاوی موج مستی میں مگن تھا، نمازوں سے محروم بدعملی کے جال میں محصور تھا، میری قسمت کا ستارہ چمکنے کا سبب یوں بنا ۱۹۸۷ء کی بات ہے کہ ایک مرتبہ میں اور ایک دوست قریبی ہوٹل پر چائے پینے اور اخبار پڑھنے کی غرض سے خوش گپیوں میں مشغول جارہے تھے، ہوٹل سے تھوڑاپہلے ہم رک گئے، کیادیکھتے ہیں کہ سامنے چبوترے پر ایک خوبرو نوجوان کھڑاہے جن کا سر سبز عمامے سے ہرا بھرا ہے، اور ایک کتاب ان کے ہاتھ میں ہے، چند لوگ ان کے قریب خاموشی سے کھڑے ہیں اور یہ انہیں اس کتاب سے کچھ پڑھ کر سنارہا ہے، خیال آیا کہ قریب جاکر سنے تو سہی یہ کیا درس دے رہا