مقصد حیات سے آشنا کیا، عمل کا مدنی ذہن دیا، دعوتِ اسلامی کا تعارف پیش کرتے ہوئے مدنی ماحول اختیار کرنے کی ترغیب دلائی، نجانے مبلغ کی زبان میں ایسی کیا تاثیر تھی کہ میرے چھوٹے بھائی کی زندگی میں مدنی انقلاب برپا ہوگیا، انہوں نے نمازوں کی پابندی شروع کردی، دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے سنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت ان کا معمول بن گئی، رفتہ رفتہ دعوتِ اسلامی سے وابستہ اسلامی بھائیوں کی رفاقت نے ان کے دل میں سنّت رسول کی محبت پیدا کردی چنانچہ انہوں مدنی حلیہ اختیار کرلیا، داڑھی منڈوانے سے توبہ کی اور گھر میں بھی انفرادی کوشش کا سلسلہ شروع کردیا، ان کا مدنی رنگ میں رنگنا نہ صرف اہل خانہ بلکہ اہلِ محلہ کے لیے بھی باعث حیرت تھا، جوں جوں وقت گزرتا گیا ان کے اخلاق سنورتے گئے، میں ان کی سنّت رسول سے محبت دیکھ کر بے حد متأثر ہوتا، ان کی فکر آخرت پر مبنی باتیں سن کر میری زندگی میں بھی تبدیلی رونما ہونے لگی ، میں نے سنّتوں بھرے اجتماعات میں جانا شروع کردیا ۔
سنّتوں بھرے بیانات اور رقت انگیز مناجات کی برکتیں پانے لگا، جس کی برکت سے یہ بات دل میں جاگزیں ہوگئی کہ حقیقی زندگی آخرت کی ہے، جہاں ہمیشہ رہنا ہے مگر وہاں کی تیاری دنیا میں کرنی ہے چنانچہ میں نے اپنے سابقہ گناہوں سے توبہ کی اور اپنی قبر وآخرت بہتر بنانے کے لیے دعوت اسلامی