امیرالمؤمنین حضرتِ سیدنا علی المرتضیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : تَمَامُ جَمَالِ الرَّجُلِ فِی عِمَّتِہٖ یعنی آدمی کے حسن و جمال کی تکمیل اس کے عمامے سے ہوتی ہے۔
(الاداب الشریعۃ،فصل فی انواع اللباس۔۔۔الخ،۳/۵۰۱)
حضرت سیدنا معاذرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: عمامے عرب کے تاج ہیں تو عمامہ باندھو تمہاری بُردباری (قوتِ برداشت) میں اضافہ ہو گا جو عمامہ باندھے اسے ہر پیچ کے بدلے ایک نیکی عطا ہو گی اور جب (دوبارہ باندھنے کے ارادے سے )اتارے تو ہر پیچ کھولنے پر ایک گناہ مٹا دیا جا ئے گا۔
(کنزالعمال،کتاب المعیشۃ والعادات،۸/۱۳۳، الجزء الخامس عشر، حدیث:۴۱۱۳۸)
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{ 4}گناہوں کے باد ل چھٹ گئے
بابُ المدینہ (کراچی)فردوس کالونی کے رہائشی اسلامی بھائی کا بیان الفاظ کی کمی بیشی کے ساتھ کچھ اس طرح ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میری زندگی کے شب و روز گناہوں کی تاریک