صوبہ پنجاب (پاکستان) کے ضلع خوشاب کے ایک مقیم اسلامی بھائی اپنے مکتوب میں لکھتے ہیں : اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ دعوت اسلامی کے مشکبارمدنی ماحول میں علم ِدین کے حصول کی طرف خاص توجہ دلائی جاتی ہے اور اس سلسلے میں امیراہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور سنّی علمائے کرام کی کُتُب کے مطالعہ کا ذہن دیا جاتا ہے، فیضان مدنی ماحول کی برکت سے میں ایک را ت کم وبیش 8 بجے علم ِدین کے مدنی پھول چننے کی نیت سے ایک دینی کتاب کے مطالعے میں مُنْہَمِک تھا کہ دورانِ مطالعہ میرے پاؤں میں کھجلی ہوئی، میں نے توجہ ہٹائے بغیر پیر کھجالیا اور اپنا مطالعہ جاری رکھا مگر میری پیر کی خارش ختم نہ ہوئی بلکہ تسلسل سے ہونے لگی، پھر جب میں نے اپنے لٹکائے ہوئے پاؤں کی جانب نظر کی تو ایک دم میرا خون خشک ہوگیا، کیا دیکھتا ہوں کہ 2 خوفناک بچھو مجھ سے کچھ ہی فاصلے پر موجود ہیں جو میری جانب بڑھ رہے ہیں ۔ میں نے بلاتاخیر ہاتھوں ہاتھ ان دونوں بچھوؤں کو مارڈالا اور سکھ کا سانس لیا، یوں میری جان اُن کے جان لیوا ڈنگ سے محفوظ رہی۔ میرے روز کے معمولات میں شجرہ قادریہ عطاریہ شریف سے کچھ نہ کچھ وظائف پڑھنے کا معمول شامل ہے خصوصاً شجرہ عطاریہ کے صفحہ 11پر موجود موذی جانوروں سے حفاظت کا وظیفہ ’’اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّمَا خَلَقَ‘‘ ہر روز پڑھنے کی ترکیب ہے، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اسی کی برکت سے میں دوموذی بچھوئوں کے ڈنگ سے محفوظ رہا ۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّکی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد