روانہ ہوئے۔ وہ دونوں ابھی ان کے گھرسے کچھ ہی فاصلے پر تھے کہ اچانک کچھ مسلّح ڈاکو اُن کے راستے میں حائل ہوگئے اور اسلحہ کے زور پر نقدی، زیورات اور موبائل فون کامطالبہ کرنے لگے، بصورتِ دیگر جان سے ماردینے کی دھمکی بھی دینے لگے۔ ان کے اس وحشیانہ رویّہ کو دیکھ کر وہ دونوں سہم کر رہ گئے اور اپنی جان و مال اور عزت و آبرو کی خاطر فوراً سب کچھ ان کے حوالے کرنے لگے یوں وہ ڈاکو انہیں لُوٹ کر وہاں سے فرار ہوگئے۔ میرے بیٹے نے بتایا کہ ہم اس واقعہ سے خوف زدہ ہوکر رہ گئے اور اپنی قیمتی اشیا سے بھی محروم ہوگئے مگر ہم نے اللہ عَزَّ وَجَلَّکا لاکھ شکر ادا کیا کہ ہماری جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ ہم ابھی انہی خیالات میں میں گم تھے کہ اچانک وہ ڈاکو واپس آگئے اور بڑے نرم انداز میں نقدی زیور وغیرہ واپس کرکے روانہ ہوگئے گویا کسی روحانی طاقت نے ان کا دل پھیر دیا ہو۔ یہ دیکھ کر ہم حیرت میں پڑگئے کہ یہ سب کچھ کیسے ہوگیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ان ومال کی حفاظت کا وظیفہ ’’بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی دِیْنِیْ بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی نَفْسِیْ وَوُلْدِیْ وَ اَھْلِیْ وَ مَالِیْ‘‘ ہمارے معمولات میں شامل ہے۔ مذکورہ وظیفہ شجرہ عطاریہ کے صفحہ نمبر 12پر موجودہے ۔
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{2}جاں بَلَب مریض
میرپور خاص (بابُ الاسلام سندھ) کے مقیم اسلامی بھائی کی مدَنی بہار