مرادوں سے اپنا خالی دامن بھرنے کے لیے،بے روزگاری سے نجات پانے کے لیے،بیماریوں سے شفایابی کے لیے،قرضوں کے بار سے خلاصی پانے کے لیے اور مزید دنیا وآخرت کی بے شمار سعادتوں کا حقدار بننے کے لیے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے سنّتوں بھرے اجتماع میں شریک ہونے کی نیّت کرلیجیے، سنّتوں بھرے اجتماع میں جہاں آپ کو علم دین کے موتی چننے کو ملیں گے وہیں اختتامی دعا کی ڈھیروں ڈھیربرکتیں نصیب ہوں گی۔ یادرکھیے !دعا ایک عظیم عبادت ہے، احادیث مبارکہ میں اس کے کثیر فضائل بیان کیے گئے ہیں ۔ چنانچہ،
پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے’’ اَلدُّعَآءُ مُخُّ الْعِبادَۃِیعنی دعا عبادت کا مغز ہے۔‘‘ (ترمذی،کتاب الدعوات،باب ماجاء فی فضل الدعا،۵/۲۴۳،حدیث: ۳۳۸۲)
تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:اَلدُّعَآء ُ سِلَاحُ الْمُؤمِنِ وَعِمَادُالدِّیْنِ وَنُوْرُالسَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ یعنی دعامومن کا ہتھیار ہے اور دین کا ستون اور آسمان وزمین کا نور ہے۔(مستدرک حاکم، کتاب الدعاء ،باب الدعا ء سلاح المومن ،۲/۱۶۲،حدیث:۱۸۵۵)
حضرت سیدنا ابوذر غفاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ارشاد فرماتے ہیں :عبادات میں دعا کی وہی حیثیت ہے جو کھانے میں نمک کی۔‘‘(تنبیہ الغافلین،باب الدعا،ص۲۱۶،حدیث:۵۷۷)