دل آزاری،والدین کی نافرمانی جیسے افعال بد میں مشغول تھی۔ مذکورہ گناہوں کی ہلاکت خیزیوں کے بارے میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے سنّتوں بھرے اجتماعات میں پتاچلا کہ ان گناہوں کے سبب میری آخرت برباد ہورہی ہے، میں اپنے لیے نارجہنم کا سامان کررہی ہوں ، میری خوش قسمتی کہ مجھے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کا موقع ملنے لگا جس کی مجھے خوب خوب برکتیں ملنے لگیں ، گناہوں کی عادت دم توڑ نے لگی اور میں والدین کا ادب واحترم کرنے کی سعادت پانے لگی، لوگوں کی دل آزاریاں کرنا ترک کردیا، فیشن کرکے بے پردہ گھومنے سے کنارا کشی اختیار کرلی اور مدنی برقع سجالیا، کرم بالائے کرم یہ کہ میں سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں بیعت ہوکر مدنی کاموں میں اپنی خدمت سرانجام دینے لگی۔ تا دم بیان ذیلی سطح پر مدنی انعامات کی ذمہ داری ادا کرنے کی سعادت پارہی ہوں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو اور اسلامی بہنو!بدقسمتی سے آج ہمارے معاشرے میں ادب و احترام کی فضا مفقود ہوتی چلی جارہی ہے، اس کا ایک سبب اغیار کا کلچر ہے جو بذریعہ میڈیا مسلم قوم کے اندر بے ادبی کے جراثیم پیدا کررہا ہے، لہٰذا ہمیں اپنے آپ کو ان مہلک جراثیم سے بچانے کے لیے ایسے ماحول کا دامن تھامنا ہوگا، جہاں خوفِ خدا اور عشقِ مصطفے کے ساتھ ساتھ والدین اور بزرگوں کا ادب واحترام اور چھوٹوں پر شفقت کرنے کا درس دیا جاتا ہو وہیں