Brailvi Books

بیٹا ہو توایسا
18 - 45
کو کعبہ شریف کی بے حرمتی ہوئی تھی اُسی روز مُلکِ شام کے شہر ’’حِمص‘‘میں 39سال کی عمر میں یزید پلید مر گیا۔ اِس بدنصیب نے جس اِقتدارکے نشے میں بد مست ہو کرامامِ عالی مقام حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاور خاندانِ رسالت کے مہکتے پھولوں کو زمین کربلا پر خاک وخون میں تڑپایا ،مکّے مدینے والوں پر ظلم و ستم کی آندھیاں چلائیں ، اُس تخت حکومت پر اُسے صرف تین برس سات  ماہ’’شیطنت‘‘ کرنے کا موقع ملا ۔ ۱؎    اِس کی موت میں کس قدر عبرت ہے ! ۔۔۔ الموت ۔۔ الموت ۔۔۔ الموت۔۔۔۔
نہ یزید کی وہ جفا رہی ، نہ شِمَر کا ظلم و ستم رہا
جو رہا تو نام حُسین کا، جسے یاد رکھتی ہے کربلا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
 ۱  سوانح کربلاص۱۷۸ مُلَخّصًا