عَلَيْهِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے بیٹے حضرت ہابیل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے قربانی میں پیش کیا تھا۔ ۱؎ اُس مینڈھے کاگوشت پکایا نہیں گیا بلکہ اُسے دَرِندوں (یعنی پھاڑ کھانے والے جانوروں ) اور پرندوں نے کھالیا۔ (تفسیر جمل ج۶ص۳۴۹ مُلَخّصًا)
جنَّتی مینڈھے کے سینگ
حضرتسُفْیان بن عُیَیْنہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : اس مینڈھے(یعنی دُنبے) کے سینگ عرصۂ دراز تک کعبہ شریف میں رکھے رہے یہاں تک کہ جب کعبہ شریف میں آگ لگی تو وہ سینگ بھی جل گئے۔ (مُسندِ اِمام احمد بن حنبل ج۵ ص۵۸۹ حدیث ۱۶۶۳۷)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱ تفسیرِ خازن ج۴ ص۲۴ مُلَخّصًا