ہو!پھر جس طرح حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامنے کہا تھا ان کو اُسی طرح باندھ دیا،اپنی چھری تیز کی ، حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامکو پیشانی کے بل لِٹا دیا ، ان کے چِہرے سے نظر ہٹالی اور ان کے گلے پرچھری چلا دی ،لیکن چھری نے اپنا کام نہ کیا یعنی گلا نہ کاٹا۔اِس وقت حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامپر وحی نازل ہوئی ، ترجَمۂ کنز الایمان : ’’ اور ہم نے اسے ندا فرمائی کہ اے ابراہیم بیشک تو نے خواب سچ کردکھا یا ، ہم ایسا ہی صلہ دیتے ہیں نیکوں کو،بیشک یہ روشن جانچ تھی اور ہم نے ایک بڑا ذبیحہ اس کے فدیہ میں دے کر اسے بچالیا۔‘‘ (تفسیر خازن ج ۴ ص ۲۲ملخّصاً )