Brailvi Books

بیمار عابد
5 - 46
اَجرضائِع ہو جاتا ہے۔بلا ضرورت بیماری و مصیبت کا اِظہار کرنا بھی اچّھی بات نہیں ۔ چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا:’ ’جس کے مال یا جان میں مصیبت آئی پھر اُس نے اسے چھپایا اور لوگوں سے اس کی شکایت نہ کی تو اللہ عَزَّ وَجَلَّپر حق ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے۔‘‘	 (مُعْجَم اَ وْسَط  ج ۱ ص ۲۱۴ حدیث ۷۳۷  )
   داڑھ میں درد کے سبب میں سو نہ سکا!(حکایت )
	 حُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوَلِینَقْل کرتے ہیں :حضرتِ سیِّدُنا  احنف بن قیس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :ایک بار میری داڑھ میں شدید درد ہوا جس کے سبب میں ساری رات سو نہ سکا ۔ میں نے دوسرے دن اپنے چچا جان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان کی خدمت میں شکایت کی کہ’’ میں داڑھ کے درد کی وجہ سے ساری رات  سو نہ سکا ۔‘‘ اس بات کو میں نے تین باردُہرایا۔ اِس پر اُنہوں نے فرمایا: تم نے ایک ہی رات میں ہونے والے اپنے دَرد کی اتنی زِیادہ شکایت کر ڈالی! حالانکہ میری آنکھ کو ضائِع ہوئے تیس برس ہو چکے ہیں ، (اگر چِہ دیکھنے والوں کو معلوم ہو مگر اپنی زَبان سے ) میں نے کبھی کسی سے اِس کی شکایت نہیں کی ! (اِحیاء العُلوم  ج ۴ص ۱۶۴)اللہُ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔اٰمین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم