حدیث مبارکہ، ہلاکت میں ڈالنے والی چیزیں :
نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور،دوجہاں کے تاجور صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’تین چیزیں ہلاکت میں ڈال دیتی ہیں : (۱) حرص وطمع میں گم رہنا۔ (۲) نفسانی خواہشات کی پیروی کرنا۔ (۳) اور اپنے آپ پر فخر کرنا۔‘‘(1)
اتباع شہوات کے بارے میں تنبیہ:
اِتباعِ خواہشات یعنی جائز و ناجائز کی پر واہ کیے بغیر نفس کی ہر خواہش پوری کرنے میں لگ جانا مذموم یعنی قابل مذمت اور ہلاکت میں ڈالنے والا کام ہے لہٰذا ہرمسلمان کو اس سے بچنا لازم ہے۔
حکایت،جائزخواہش پوری کرنے پر انوکھی سزا:
حضرتِ سیِّدُنا جَعْفَر خُلْدِی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ حضر تِ سیِّدُنا خَیْرُالنَّسَّاج عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الرَّزَّاق سے پوچھا گیاکہ آپ ’’خَیْرُالنَّسَّاج‘‘کے نام سے کیسے مشہور ہوئے؟کیا نساج (یعنی کپڑابننا)آپ کا پیشہ رہا ہے؟‘‘ فرمایا کہ نہیں ! بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ سے عہد کررکھا تھا کہ کبھی بھی اپنے نفس کی خواہش پرتازہ کھجور نہیں کھاؤں گا اور کافی عرصے تک میں اپنے عہد پر قائم رہا۔ ایک مرتبہ نفس کے ہاتھوں مجبور ہوکر میں نے کچھ کھجوریں خریدیں اورکھانے کے لئے بیٹھ گیا، ابھی ایک ہی کھجور کھائی تھی کہ ایک شخص میری طرف کڑی نگاہوں سے دیکھنے لگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…معجم اوسط ،ج۴، ص۲۱۲، حدیث ۵۷۵۴ملتقطاً۔