ہوجاتا ہے وہ کہیں کا رنہیں رہتا، بزرگان دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن اس سے کوسوں دور بھاگتے تھے۔
(1)… تعظیم اُمراء کا تیسرا سبب طلب شہرت ہے کہ عموماً امیر لوگ مشہور ومعروف ہوتے ہیں اس لیے بندہ ان کی تعظیم وتکریم بجا لاتا ہے تاکہ ان کے ساتھ ساتھ اسے بھی شہرت مل جائے۔ اس کا علاج بھی یہی ہے کہ بندہ طلب شہرت کی تباہ کاریوں پر غور کرے کہ طلب شہرت ایک موذی مرض ہے، بسا اوقات طلب شہرت کے لیے بندہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کربیٹھتا ہے، طلب شہرت کے سبب بندہ جھوٹ، غیبت ، چغلی اور وعدہ خلافی جیسے امراض میں بھی مبتلا ہوجاتا ہے۔الغرض طلب شہرت ایک نہایت ہی مذموم اور قبیح امر ہے۔
(1)… تعظیم اُمراء کا چوتھا سبب شاہانہ طرزِ زندگی کا حصول ہے کہ بندہ تعظیم اُمراء اس لیے کرتا ہے تاکہ ان جیسی شاہانہ طرز زندگی حاصل کرسکے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ قارون جیسے دولت مندوں ، بادشاہوں اور ایسے امیروکبیر لوگوں کے انجام پر غور وفکر کرے جو زمین پر اکڑ کر چلتے تھے مگر اُن کا انجام بہت بھیانک ہوا۔ آہ! آج ایسے لاکھوں لوگ منوں مٹی کے نیچے بے سروسامان دفن ہوچکے ہیں بلکہ کئی لوگ تو ایمان کی بربادی کے سبب عذاب قبر سے دوچار ہوں گے۔بندہ ہمیشہ اللہ عَزَّوَجَلَّکی خفیہ تدبیر سے اپنے آپ کو ڈراتا رہے اور ایمان کی سلامتی کی دعا کرتا رہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد