Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
67 - 341
 رکھنے کے جذبے کے سبب عبادت پر اِستِقامت کی شدّت اُس کو نرمی وآسانی محسوس ہوتی ہے کیونکہ وہ باطِنی طور پر لذَّتوں کی لذَّت اور تمام شہوتوں (یعنی خواہشات) سے بڑی شَہوت ( یعنی عوام کی عقیدت سے حاصل ہونے والی لذّت ) کا اِدراک (یعنی پہچان )  کر لیتا ہے۔
وہ اِس خوش فہمی میں پڑ جاتا ہے کہ میری زندَگی اللہ تعالٰی کے لیے اور اس کی مرضی کے مطابِق گزررہی ہے، حالانکہ اُس کی زندَگی اُس پوشیدہ ( حُبِّ جاہ یعنی اپنی واہ واہ چاہنے والی چُھپی) خواہِش کے تَحْت گزرتی ہے جس کے اِدراک (یعنی سمجھنے) سے نہایت مضبوط عَقلیں بھی عاجِزو بے بس ہیں ، وہ عبادتِ خداوندی میں اپنے آپ کومُخلِص اورخود کو کے مَحارِم (حرام کردہ مُعامَلات ) سے اِجتِناب (یعنی پرہیز) کرنے والا سمجھ بیٹھتا ہے! حالانکہ ایسا نہیں ،بلکہ وہ توبندوں کے سامنے زَیب وزینت اور تَصَنُّع (یعنی بناوٹ) کے ذَرِیعے خوب لذّتیں پار ہا ہے، اسے جو عزّت و شُہرت مِل رہی ہے اِس پر بڑا خوش ہے۔ اِس طرح عِبادتوں اورنیک کاموں کا ثواب ضائِع ہوجاتا ہے اور اس کا نام منافقوں کی فہرست میں لکھا جاتا ہے اور وہ نادان یہ سمجھ رہا ہوتاہے کہ اسے  اللہ عَزَّوَجَلَّ کا قُرب حاصل ہے۔
مرا ہر عمل بس تِرے واسِطے ہو
کر اخلاص ایسا عطا یا الٰہی
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد