Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
65 - 341
 زیادہ سے زیادہ ظاہِرہو نا چاہئے تا کہ اور بھی عزّت بڑھے لہٰذا وہ اپنی نیکیوں ، علمی صلاحیتوں کے تعلُّق سے مخلوق کی اطِّلاع کے مزید راستے  تلاش کرتا ہے اور خالق کے جاننے پرکہ میرا رب عَزَّوَجَلَّ میرے اعمال سے باخبر ہے اورمجھے اجر دینے والا ہے قَناعت نہیں کرتا بلکہ اِس بات پر خوش ہوتا ہے کہ لوگ اِس کی واہ واہ اور تعریف کریں اور خالق کی طرف سے حاصِل ہونے والی تعریف پر قَناعت نہیں کرتا۔
 نَفْس یہ بات بخوبی جانتاہے کہ لوگوں کو جب اِس بات کا علم ہو گا کہ فُلاں بندہ نفسانی خواہِشات کاتارِک ہے، شُبُہات سے بچتاہے ، راہِ خدا میں خوب پیسے خرچ کرتا ہے، عبادات میں سخت مَشَقَّت برداشت کرتا ہے خوفِ خدا اور عشقِ مصطفےٰ میں خوب آہ و زاری کرتاا ور آنسو بہاتا ہے ،مَدَنی کاموں کی خوب دھومیں مچاتا ہے، لوگوں کی اصلاح کیلئے بَہُت دل جلاتا ہے، خوب مَدَنی قافِلوں میں سفر کرتاکراتا ہے، زَبان، آنکھ اور پیٹ کاقُفلِ مدینہ لگاتاہے ،روزانہ فیضانِ سنّت کے اِتنے اِتنے درس دیتا ہے، مدرسۃ المدینہ (بالغان)، صدائے مدینہ ، علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کا بڑا ہی پابند ہے تو اُن (لوگوں ) کی زبانوں پر اس (بندے) کی خوب تعریف جاری ہوگی، وہ اسے عزّت و اِحترام کی نگاہ سے دیکھیں گے ، اس کی ملاقات اور زیارت کواپنے لئے باعثِ سعادت اور سرمایۂ آخِرت سمجھیں گے،حُصولِ بَرَکت کیلئے مکان یادُکان پر ’’دوقدم‘‘رکھنے، چل کردُعافرما دینے،چائے پینے، دعوتِ طعام قَبول کرنے کی نہایت لجاجت کے ساتھ درخواستیں کریں گے،اس کی رائے پر چلنے میں دو جہاں کی