Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
58 - 341
سیِّدُنا ابو الحسن طوسی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْقَوِی  (ریاکاری اور حب مدح کی تباہ کاریوں سے بچنے کی خاطر) نیکیاں چھپانے کی اِس قَدَر سعی فرماتے تھے کہ اپنے اُس کمرۂ خاص سے عبادت کرنے کے بعد باہَرنکلنے سے پہلے اپنا منہ دھوکر آنکھوں میں سُرمہ لگالیتے تاکہ چہرہ اور آنکھیں دیکھ کر کسی کو اندازہ نہ ہونے پائے کہ یہ روئے تھے۔‘‘(1)
حُبِّ مَدَح کے اسباب وعلاج:
(1)… حُبِّ مَدَح کا پہلا سبب دوسروں کے تعریفی کلمات کی وجہ سے خود کو باکمال سمجھنا ہے۔ اس کا علاج یہ ہےبندہ اس بات پر غور کرے کہ یہ تعریفی کلمات کسی دنیوی عہدے مال ودولت یا ذہانت کے سبب سے ہیں یا کسی دینی خوبی (مثلاً تقویٰ وغیرہ) کی وجہ سے۔ اگر دنیوی خوبیوں کی وجہ سے ہیں تو وہ فانی ہیں اور فانی خوبیوں پر اترانا کیسا؟ اور اگر دینی خوبیوں کے سبب سے ہوں تو اپنے آپ کو اللہ عَزَّوَجَلَّ کی خفیہ تدبیر سے ڈرائے اور اپنے برے خاتمے کے خوف کو ہمیشہ اپنے اوپر طاری رکھے، اور رب عَزَّوَجَلَّ ایمان پر خاتمے کی دعا مانگے۔
(2)… حُبِّ مَدَح کا دوسر ا سبب تعریف کے ذریعےدوسروں کو اپنا عقیدت مند بنانا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اس بات پر غو ر کرے کہ ’’لوگوں کے دلوں میں مقام بنانے کی خواہش کہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں مقام گھٹانے کا سبب نہ بن جائے۔‘‘جو بذاتِ خود یقیناً دنیا وآخری کی بربادی کا سبب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…حلية الاولیاء، محمد بن اسلم، ج۹،ص۲۵۴۔