Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
57 - 341
آج بنتا ہوں مُعزَّز جو کُھلے حَشر میں عیب
ہائے رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یا رب
حکایت، حُبِّ مَدَح سے بچاؤ کا انوکھا انداز: 
حضرتِ سیِّدُنا ابو الحسن محمد بن اسلم طوسی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْقَوِی  حب مدح سے بچنے کے لیے اپنی نیکیاں چھپانے کا بے حد خیال فرماتے یہاں تک کہ ایک بار فرمانے لگے: ’’اگرمیرا بس چلے تو میں کراماً کاتبین (اعمال لکھنے والے دونوں فرِشتوں ) سے بھی چھپ کر عبادت کروں۔‘‘ حضرت سیِّدُنا ابو عبد اللہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میں بیس برس سے زیادہ عرصہ سیِّدُنا ابو الحسن رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   کی صحبت میں رہا مگر جمعۃ المبارک (ودیگر فرائض وواجبات) کے علاوہ کبھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   کو دو رَکعَت نَفل بھی پڑھتے نہیں دیکھ سکا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   پانی کا کوزہ لیکر اپنے کمرۂ خاص میں تشریف لے جاتے اور اندر سے دروازہ بند کر لیتے تھے۔ میں کبھی بھی نہ جان سکا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کمرے میں کیا کرتے ہیں ، یہاں تک کہ ایک دن آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   کا مَدَنی مُنّا زور زور سے رونے لگا۔ اس کی والدہ اسے چپ کروانے کی کوشش کر رہی تھی۔ میں نے پوچھا: ’’یہ مَدَنی مُنّاآخِر اس قَدَر کیو ں رو رہا ہے ؟‘‘ بی بی صاحِبہ نے فرمایا: ’’اس کے ابّو یعنی حضرتِ سیِّدُنا ابو الحسن طوسی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْقَوِی  اس کمرے میں داخِل ہو کر تلاوتِ قراٰن کرتے اور روتے ہیں تو یہ بھی ان کی آواز سن کر رونے لگتا ہے۔‘‘شیخ ابو عبداللہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   فرماتے ہیں : ’’حضرتِ