Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
56 - 341
حاجتیں پوری کریں ، آمدورفت میں اسے اپنے آگے کریں۔ 
اعلیٰ حضرت، امام اہلسنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ’’اگر (کوئی آدمی) اپنی جھوٹی تعریف کو دوست رکھے (یعنی پسند کرے) کہ لوگ اُن فضائل سے اُس کی ثَنا (یعنی تعریف) کریں جو (فضیلت وخوبی) اس میں نہیں ،جب تو صریح حرامِ قطعی ہے۔‘‘ قَالَ اللہُ (یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: )﴿ لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیۡنَ یَفْرَحُوۡنَ بِمَاۤ اَتَوۡا وَّیُحِبُّوۡنَ اَنۡ یُّحْمَدُوۡا بِمَا لَمْ یَفْعَلُوۡا فَلَا تَحْسَبَنَّہُمْ بِمَفَازَۃٍ مِّنَ الْعَذَابِ ۚ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱۸۸﴾﴾ (پ۳، آل عمران: ۱۸۸) ترجمۂ کنزالایمان: ’’ہرگز نہ سمجھنا انہیں جو خوش ہوتے ہیں اپنے کئے پر اور چاہتے ہیں کہ بے کئے اُن کی تعریف ہو ایسوں کو ہرگز عذاب سے دور نہ جاننا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔‘‘ ہاں اگر تعریف واقعی ہو تو اگر چہ تاویل معروف ومشہور کے ساتھ، جیسے شَمْسُ الْاَئِمَّہ (اماموں کے آفتاب) وفَخْرُالْعُلَمَاء (اہل علم کے لیے فخر) و تَاجُ الْعَارِفِیْن (عارفوں کے تاج) وَاَمْثَالُ ذٰلِکَ (یعنی اسی قسم اور نوع کے دوسرے توصیف کلمات  جو مدح کی تعریف وتوصیف ظاہر کریں )کہ مقصود اپنے عصر (زمانے) یا مصر ( شہر) کے لوگ ہوتے ہیں اور اس پر اس لئے خوش نہ ہو کہ میری تعریف ہورہی ہے بلکہ اس لئے کہ ان لوگوں کی ان کو نفع دینی پہنچائے گی سمع قبول سے سنیں گے جو ان کو نصیحت کی جائے گی تویہ حقیقۃً حب مدح نہیں بلکہ حب نصح مسلمین ہے اور وہ محض ایمان ہے۔‘‘(1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…فتاویٰ رضویہ ، ج۲۱، ص۵۹۷ ۔