Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
55 - 341
 میں نازل ہوئی جو لوگوں کو دھوکا دینے اور گمراہ کرنے پر خوش ہوتے اور باوجود نادان ہونے کے یہ پسند کرتے کہ انہیں عالم کہا جائے۔ مسئلہ: اس آیت میں وعید ہے خود پسندی کرنے والے کے لئے اور اس کے لئے جو لوگوں سے اپنی جھوٹی تعریف چاہے جو لوگ بغیر علم اپنے آپ کو عالم کہلواتے ہیں یااسی طرح اورکوئی غلط وصف اپنے لئے پسند کرتے ہیں انہیں اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے ۔‘‘
حدیث مبارکہ،حُبِّ مَدَح بربادیٔ اعمال کا سبب:
حضرت سیِّدُنا عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ اللہ کے محبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کو لوگوں کی زبانوں سے اپنی تعریف پسند کرنے کے ساتھ ملانے سے بچو ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال برباد ہوجائیں۔‘‘ (1)حضرت سیِّدُنا عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’حُبِّ مَدَح آدمی کو اندھا اور بہرا کردیتی ہے۔ ‘‘(2)
حُبِّ مَدَح کا حکم:
اپنی تعریف کو پسند کرنا اور اپنی تنقید پر ناراض ہو جانا یہ بڑی بڑی گمراہیوں اور گناہوں کا سر چشمہ ہے، قابلِ مذمت خوشی یہ ہے کہ آدمی لوگوں کے نزدیک اپنے مقام ومرتبے پر خوش ہو اور یہ خواہش کرے کہ وہ اس کی تعریف وتعظیم کریں ، اس کی 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…فردوس الاخبار،باب الالف،ج۱،ص۲۲۳، حدیث: ۱۵۶۷۔
2…فردوس الاخبار،باب الحاء،ج۱،ص۳۴۷، حدیث: ۲۵۴۸۔