Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
48 - 341
سے غیبت، بدگمانی، چغلی جیسے گناہ سرزد ہوتے ہیں ، حسد سے روحانی سکون برباد ہوجاتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ
(5)…’’اپنی موت کو یاد کیجئے۔‘‘ کہ عنقریب مجھے بھی اپنی یہ زندگی چھوڑ کر اندھیری قبر میں اترنا ہے۔موت کی یاد تمام گناہوں بالخصوص حسد سے چھٹکارے کا بہترین ذریعہ ہے۔
(6)… ’’حسد کا سبب بننے والی نعمتوں پر غور کیجئے۔‘‘ کہ اگر وہ دنیوی نعمتیں ہیں تو عارضی ہیں اور عارضی چیز پر حسد کیسا؟ اگر دینی شرف وفضیلت ہے تو یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا ہے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا پر حسد کرنا عقلمندی نہیں۔
(7)… ’’لوگوں کی نعمتوں پر نگاہ نہ رکھیے۔‘‘ کہ عموماً اس سے احساس کمتری پیدا ہوتا ہے جو حسد کا باعث ہے، اپنے سے نیچے والوں پر نظر رکھیے اور بارگاہِ ربُّ العزت میں شکر ادا کیجئے۔
(8)… ’’حسد سے بچنے کے فضائل پر نظر رکھیے۔‘‘ کہ حسد سے بچنا اللہ عَزَّوَجَلَّ رسول صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی رضا کا سبب، جنت کے حصول میں مُعاوِن، کل بروزِ قیامت سایہ عرش ملنے کا سبب بننے والے اعمال میں سے ایک ہے۔
(9)…’’اپنی خامیوں کی اصلاح میں لگ جائیے۔‘‘ کہ جب دوسروں کی خوبیوں پر نظر رکھیں گے تو اپنی اصلاح سے محروم ہوجائیں گے اور جب اپنی اِصلاح میں لگ جائیں گے تو حسد جیسے برے کام کی فرصت ہی نہیں ملے گی۔