Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
46 - 341
دے دیا اور وہ خط لے کر گو رنر کے پاس چلا گیا ہے ۔‘‘
با دشاہ نے کہا : ’’اس شخص نے مجھے تمہارے بارے میں بتا یا تھا کہ تم میرے متعلق یہ گمان رکھتے ہو کہ میرے منہ سے بدبُو آتی ہے، کیا واقعی ایسا ہے ؟‘‘ اس شخص نے کہا : ’’با دشاہ سلامت !میں نے کبھی بھی آپ کے بارے میں ایسا نہیں سوچا۔‘‘ توبادشاہ نے پوچھا: ’’جب میں نے تجھے اپنے قریب بلایا تھاتوتُو نے اپنے منہ پر ہاتھ کیوں رکھ لیا تھا ؟‘‘ اس شخص نے جواب دیا: ’’بادشاہ سلامت! آپ کے در بار میں آنے سے کچھ دیر قبل اس شخص نے میری دعوت کی تھی اور کھانے میں مجھے بہت زیادہ لہسن کھلا دیا تھا جس کی وجہ سے میرا منہ بد بُو دار ہوگیا۔ جب آپ نے مجھے اپنے قریب بلایا تو میں نے یہ بات گوارا نہ کی کہ میرے منہ کی بد بُو سے بادشاہ سلامت کو تکلیف پہنچے اسی لئے منہ پر اپنا ہاتھ رکھ لیا تھا ۔‘‘
 جب بادشاہ نے یہ سنا تو کہا: ’’اے خوش نصیب شخص! تُو نے بالکل ٹھیک کہا ،تیری یہ بات بالکل سچی ہے کہ جو کسی کے ساتھ برائی کرتا ہے اسے عنقریب اس کی برائی کا بدلہ مل جائے گا۔ اس شخص نے تیرے ساتھ برائی کا اِرادہ کیا اور تجھے سزا دلوانی چاہی لیکن اسے اپنی برائی کا صلہ خود ہی مل گیا ۔سچ ہے کہ جو کسی کے لئے گڑھا کھودتا ہے وہ خود ہی اس میں جا گرتا ہے ۔ اے نیک شخص! میرے سامنے بیٹھ او راپنی اسی بات کو دہرا۔چنانچہ وہ شخص بادشاہ کے سامنے بیٹھا اور کہنے لگا: ’’محسن کے ساتھ احسان کر و اور
 برائی کرنے والے کو عنقریب اس کی برائی کی سزا خود ہی مل جائے گی۔ ‘‘(1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…عیون الحکایات،ج۱،ص۲۹۹۔