Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
45 - 341
 دیا۔ گو رنر نے جیسے ہی خط پڑھا تو پوچھا: ’’اے شخص! کیا تجھے معلوم ہے کہ اس خط میں با دشاہ نے کیا لکھا ہے ؟‘‘ اس نے کہا: ’’با دشاہ سلامت نے یہی لکھا ہوگا کہ مجھے اِنعام واِکرام سے نوازا جائے او رمیری حاجات کو پورا کیا جائے ۔‘‘ گورنر نے یہ سن کر کہا : اے نادان شخص! بادشاہ نے اس خط میں مجھے حکم دیا ہے کہ’’ جیسے ہی یہ شخص خط لے کر پہنچے اسے ذبح کردینا او راس کی کھال اُتا ر کر اس میں بھوسا بھر دینا پھر اس کی لاش میرے پاس بھجو ادینا۔‘‘ یہ سن کر اس حاسد کے تو ہوش اُڑ گئے اور وہ گڑ گڑا کر کہنے لگا: ’’خدا1کی قسم !یہ خط میرے بارے میں نہیں لکھا گیا بلکہ یہ تو فلاں شخص کے متعلق ہے، بےشک آپ با دشاہ کے پاس کسی قاصد کو بھیج کر معلوم کرلیں۔‘‘
گورنر نے اس کی ایک نہ سنی اور کہا :’’ ہمیں کوئی حاجت نہیں کہ ہم با دشاہ سے اس معاملہ کی تصدیق کریں با دشاہ کی مہر اس خط پر موجود ہے لہٰذا ہمیں با دشاہ کے حکم پر عمل کرنا ہوگا۔‘‘ اتنا کہنے کے بعد اس نے جلا د کو حکم دیا اور اس حاسد شخص کو ذبح کر کے اس کی کھال اُتا ر کر اس میں بھوسا بھر دیا گیا ۔ پھر اس کی لاش کو با دشاہ کے دربار میں بھجوادیا گیا۔ وہ شخص جس سے یہ حسد کیا کرتا تھا حسبِ معمول بادشاہ کے دربار میں گیا اور با دشاہ کے سامنے کھڑے ہو کر وہی الفا ظ دہرائے: ’’محسن کے ساتھ احسان کر واور جو کوئی برائی کرے گا اسے عنقریب اس کی برائی کا صلہ مل جائے گا۔‘‘جب بادشاہ نے اس شخص کوصحیح وسالم دیکھا تو اس سے پوچھا : ’’میں نے تجھے جو خط دیا تھا اس کا کیا ہوا؟‘‘ اس نے جواب دیا: ’’میں آپ کا خط لے کر گورنر کے پاس جا رہاتھا کہ مجھے
راستے میں فلاں شخص ملا اور اس نے مجھ سے کہا کہ یہ خط مجھے دے دو،چنانچہ میں نے اسے خط