Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
44 - 341
 گو رنر کے نام خط لکھتا اور اُس شخص کو گورنر کے پاس بھیج دیتا وہاں اُسے خوب اِنعام واِکرام سے نوازا جاتا۔ کبھی بھی با دشاہ نے سزا کے لئے کسی گورنر کو خط نہ لکھا تھا ۔آج پہلی مرتبہ بادشاہ نے کسی کو سزا دینے کے لئے گورنر کے نام خط لکھا ۔بہر حال یہ شخص خط لے کر دربار شاہی سے نکلا اُس بیچارے کو کیا معلوم کہ اِس خط میں میری موت کا حکم ہے۔ یہ شخص خط لے کر گورنر کے پاس جا رہا تھا کہ راستے میں اُس کی ملاقات اُسی حاسد سے ہوگئی ۔اس نے پوچھا: ’’بھائی! کہا ں کا ارادہ ہے ؟‘‘
  اس نے کہا : ’’میں نے بادشاہ کو اپنا کلام سنایاتو اُس نے مجھے ایک خط مہر لگا کر دیا اور کہا کہ فلاں گورنر کے پاس یہ خط لے جاؤ ۔ میں اُسی گو رنر کے پاس خط لئے جا رہا ہوں۔‘‘ حاسد کہنے لگا: ’’ بھائی! تم یہ خط مجھے دے دو میں ہی اِسے گورنر تک پہنچا دوں گا۔ چنانچہ اس شریف آدمی نے خط حاسد کے حوالے کر دیا ، وہ حاسد خط لے کر خوشی خوشی گو رنر کے دربار کی طر ف چل دیا، وہ یہ سو چ کر بہت خوش ہو رہا تھا کہ ’’اس خط میں با د شاہ نے گو رنر کے نام پیغام لکھا ہوگا کہ جو شخص یہ خط لے کر آئے اسے اِنعام واِکرام سے نوازا جائے ۔ میری قسمت کتنی اچھی ہے، میں نے اس شخص کو جھانسا دے کر یہ خط لے لیا ہے اب میں مالا مال ہوجاؤں گا۔‘‘ وہ حاسد انہیں سوچو ں میں مگن بڑی خوشی کے عالم میں جھومتا جھومتا گو رنر کے دربار کی جانب جا رہا تھا۔ اسے کیا معلوم تھا کہ حسد کی آگ نے اسے موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے اور جاتے ہی اسے قتل کر دیا جائے گا ۔
بہر حال وہ گو رنر کے پاس پہنچا اور بڑے مؤ د بانہ انداز میں بادشاہ کا خط گورنر کو