Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
42 - 341
 والے کے ساتھ اِحسان کر و اور جو بُرائی کرے اس کی بُرائی کا بدلہ اُسے خود ہی مل جائے گا۔‘‘ با دشاہ اُس کی یہ بات سن کر بہت خوش ہوا اور اُسے اِنعام واِکرام سے نوازا۔  یہ دیکھ کر بادشاہ کے ایک درباری کو اُس شخص سے حسد ہوگیا اور وہ دل ہی دل میں کُڑھنے لگا کہ اِس عام سے شخص کو بادشاہ کے دربار میں اِتنی عزت اور اِتنا مقام کیوں حاصل ہوگیا۔ بالآخر وہ حسد کی بیماری سے مجبور ہو کر با دشاہ کے پاس گیا اور بڑے خوشامد انہ انداز میں بولا: ’’اے با دشاہ سلامت ! ابھی جو شخص آپ کے سامنے گفتگو کرکے گیا ہے اگرچہ اس نے باتیں اچھی کی ہیں لیکن وہ آپ سے نفرت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ با دشاہ کو گندہ دَہَنِی (یعنی منہ سے بدبُوآنے ) کی بیماری ہے ۔‘‘
با دشاہ نے یہ سنا تو پوچھا: ’’تمہارے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ وہ میرے بارے میں یہی گمان رکھتا ہے ؟‘‘ وہ حاسد بولا: ’’حضور! اگر آپ کو میری بات پر یقین نہیں آتا تو آپ آزماکر دیکھ لیں ، اُسے اپنے پاس بلائیں جب وہ آپ کے قریب آئے گا تو اپنی ناک پرہاتھ رکھ لے گا تا کہ اُسے آپ کے منہ سے بد بُو نہ آئے۔ ‘‘یہ سن کربا دشاہ نے کہا : ’’تم جاؤ جب تک میں اِس معاملے کی تحقیق نہ کرلوں اُس کے بارے میں کو ئی فیصلہ نہیں کروں گا ۔‘‘
  چنانچہ وہ حاسد دربارِ شاہی سے جانے کے بعد اس شخص کے پاس پہنچا جس سے وہ حسد کرتا تھا۔ اُسے کھانے کی دعوت دی، اُس نے دعوت قبول کرلی اور اُس کے ساتھ چل دیا۔ حاسد نے اُس کے سامنے ایسا کھانا پیش کیا جس میں بہت زیادہ لہسن ڈال