Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
33 - 341
جب بھی دل میں ریاکاری کا خیال آئے تو اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ایک بار پڑھنے کے بعد اُلٹے کندھے کی طرف تین بار تھو تھو کردیجئے۔سورۂ اخلاص گیارہ بار صبح (آدھی رات ڈھلے سے سورج کی پہلی کرن چمکنے تک صبح ہے) پڑھنے والے پر اگر شیطان مع لشکر کے کوشش کرے کہ اس سے گناہ کرائے تو بھی اس سے گناہ نہ کرا سکے جب تک یہ خود نہ کرے۔ ’’سورۃ الناس ‘‘پڑھ لینے سے بھی وسوسے دُور ہوتے ہیں۔ ریاکاری کے اِن دس علاج کی مزید تفصیل کے لیے دعوت اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ ۱۶۵ صفحات پر مشتمل کتاب ’’ریاکاری‘‘ کا مطالعہ کیجئے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(2)…عُجُبْ یعنی خود پسندی
عجب یعنی خود پسندی کی تعریف: 
شیخ طریقت، امیر اہلسنت، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے ’’شیطان کے بعض ہتھیار‘‘ صفحہ۱۷ پر’’عُجُبْ یعنی خود پسندی ‘‘کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’اپنے کمال (مثلاً عِلم یا عمل یا مال) کو اپنی طرف نسبت کرنااور اس بات کا خوف نہ ہونا کہ یہ چِھن جائے گا۔گویا خود پسند شخص نعمت کو مُنْعِمِ حقیقی (یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ ) کی طرف منسوب کرنا ہی بھول جاتا ہے۔(1) (یعنی ملی ہوئی نعمت مثلاً صِحّت یاحسن و جمال یا دولت یا 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…احیاء العلوم، کتاب ذم الکبر والعجب، بیان حقیقۃ العجب، ج ۳، ص، ۴۵۴