اور قوم کے بدکاروں سے محبت رکھتی تھی اس نے پیچھے مڑ کر دیکھ لیا اور اپنی قوم پر نازل ہونے والے عذاب کو دیکھ کر بے ساختہ اس کے منہ سے نکلا: ’’ہائے میری قوم!‘‘ یہ کہنا تھا کہ عذابِ الٰہی کا ایک پتھر اس کے اوپر بھی آگر اور وہ بھی وہیں ہلاک ہو گئی۔جو پتھر اس قوم پر برسائے گئے وہ کنکروں کے ٹکڑے تھے۔ اور ہر پتھر پر اُس شخص کا نام لکھا ہوا تھا جو اس پتھر سے ہلاک ہوا۔(1)
رغبت بطالت کے چھ اسبا ب وعلاج :
(1)… رغبت بطالت کاپہلا سبب فکر آخرت کا نہ ہوناہے۔اگر کسی کام کا بھیانک انجا م معلوم ہو تو اس کام سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن انجام سے لاعلمی یا غفلت کی بناء پر بندہ وہ کام کرگزرتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنے کسی بھی کام کو کرنے سے پہلے فکر آخرت کرے، یہ مدنی ذہن بنائے کہ اگر خدانخواستہ اس کام کے وبال کے سبب میرا خاتمہ ایمان پر نہ ہوا اور مجھے عذاب قبر سے دوچار ہونا پڑا تو میرا کیا بنے گا؟ کل بروز قیامت اگر میرا رب 1مجھ سے ناراض ہوگیا اور مجھے جہنم میں داخل کردیا گیا تو میرا کیا بنے گا؟
(2)…رغبت بطالت کادوسرا سبب شراب وکباب وگناہوں بھری محفلوں میں شرکت ہے۔ ایسی محافل کئی برائیوں کا مجموعہ ہوتی ہیں ، جب بندہ ان میں دلچسپی لیتا اور شرکت کرتا ہے تو وہ خود بھی ان گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے، اس کا علاج یہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…حاشیۃ الصاوی علی الجلالین، پ۸، الاعراف، تحت الآیہ: ۸۴، ج۲، ص۶۹۰۔
عجائب القرآن، ص۱۱۱ بتصرف قلیل۔