آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے : ﴿ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّبِعْ خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ فَاِنَّہٗ یَاۡمُرُ بِالْفَحْشَآءِ وَ الْمُنۡکَرِؕ﴾ (پ۱۸، النور: ۲۱) ترجمۂ کنزالایمان: ’’اے ایمان والو شیطان کے قدموں پر نہ چلو اور جو شیطان کے قدموں پر چلے تو وہ تو بے حیائی اور بری ہی بات بتائے گا۔ ‘‘
حدیث مبارکہ، شیطان کی اتباع نہ کرنے کا انعام:
حضرتِ سیِّدُنا سَبْرَہ بن ابی فاکہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ سیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’بیشک شیطان آدمی کے اسلام کی راہ میں بیٹھتاہے اور کہتاہے : تو اسلام قبول کر رہاہے اور اپنا اور اپنے آباء واجدادکا دین چھوڑرہا ہے؟ پھراگر وہ آدمی شیطان کی بات نہ مانے اور مسلمان ہوجائے تو اس کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ پھر شیطان اس کی ہجرت میں رکاوٹ ڈالتاہے اور کہتا ہے: توہجرت کررہا ہے اور اپنے گھر بار، اپنی چھت اور سرزمین کو چھوڑرہا ہے؟ پھر اگر وہ شیطان کی بات نہ مانے اور ہجرت کر لے تو شیطان بندے کے جہاد میں رکاوٹ ڈالتاہے اور کہتاہے : تو جہاد کررہا ہے حالانکہ جہاد تو جان اور مال کے لئے ہوتاہے کہ تو جہاد کر کے کسی عورت سے نکاح کرے گا اور مالِ غنیمت حاصل کرے گا۔ پھر اگر وہ اس کی بات نہ مانے اور جہادکرے توجو ایسا کرے گا